پرائز بانڈ اورجی پی فنڈ
سوال:۔ پرائز بونڈ لے کر رکھنا اور اس پر انعام کی رقم لینا جائز ہے یا نہیں؟جی پی فنڈ پر سود لینا جائز ہے یا ناجائز؟(سجاد حسین)
جواب:۔ پرائز بانڈ خریدنااوراس پرانعام وصول کرناسود اورجوا ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے۔ جس نے خرید لیے ہوں وہ اسے فروخت کرکے اصل رقم وصول کرسکتا ہے اور زائد رقم اگر لے لی ہو تو وہ ثواب کی نیت کے بغیر صدقہ کردی جائے۔
2:۔جی پی فنڈ پر سود کے نام سے ملنے والی رقم نام کے اعتبار سے سود ہے مگر حقیقت میں سود نہیں کیوں کہ مذکورہ فنڈدراصل خدمت کے بدلے معاوضے کا ایک حصہ ہے جو محکمے کےذمہ ملازم کا دین ہے اورچونکہ ملازم نے تاحال اسے وصول نہیں کیا ہے اس لیے نہ وہ ملازم کا ملکیت ہے اور نہ ہی ملازم کے تصرفات اس میں نافذ ہیں۔اس لیے فنڈ کی وصولی سے قبل محکمہ جو کچھ تصرفات اس رقم میں کرتا ہے وہ اپنی ملک میں کرتا ہے اوریکطرفہ طور پر کرتا ہے ، ملازم کا اس سے کوئی تعلق نہیں ، اس لیے اصل رقم اور اس پر ملنے والا اضافہ وصول کرنا جائز ہے۔ یہ حکم جبری کٹوتی کی صورت میں ہے، اختیاری کٹوتی کی صورت میں جو اضافہ بنام سود دیاجاتا ہے اس میں سود کا شبہ ہے اس لیے اس سےاحتیاط بہترہے۔تفصیلی دلائل کےلیے رسالہ پراویڈنٹ فنڈملاحظہ کیجیے۔