دل ہی دل میں کیا ہوا وعدہ توڑدینا
سوال:۔ چند گھریلو مجبوریوں اور پریشانیوں کی وجہ سے جو کہ میری بیوی کی وجہ سے تھیں، میں نے دو مہینے پہلے دل میں اللہ تعالی سے یہ وعدہ کیا تھا کہ میں چھ ماہ تک اپنی بیوی کے ساتھ ازدواجی تعلقات قائم نہیں کروں گا، لیکن بدبختی سے میں نے وعدہ چھ ماہ سے پہلے توڑدیا، اور جس وقت میں نے اللہ تعالی سے دل میں یہ وعدہ کیا تھا مجھے یاد نہیں کہ میں نے یہ بھی کہا تھا یا نہیں کہ اگر میں نے ازدواجی تعلق چھ ماہ سے پہلے قبل قائم کئے تو میری بیوی کو طلاق ہوجائے، براہ کرم میری رہنمائی فرمائیں ، اگر میں نے صرف وعدہ خلافی کی تو اس کا کیا کفارہ ہے، اور اسی طرح اگر میں نے طلاق کے بارے میں جس کا مجھے شک ہے یقینی معلوم نہیں ، یاد نہیں، تو اس کا کیا کفارہ ہے؟ میرا نام میگزین میں شائع نہیں کیا جائے۔
جواب:۔آپ کی بیوی پر نہ کوئی طلاق واقع ہوئی ہے اورنہ ہی آپ پر کوئی کفارہ لازم ہے۔فتاوی شامی(3/230، کتاب الطلاق، رکن الطلاق، ط؛ سعید) بدائع الصنائع (3 / 126)