کرسی پر نماز کب جائز ہے؟



۱۔میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں  اپنی جسمانی تکلیف کی وجہ سے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھتا ہوں ، براہ کرم اس مسئلے پر قرآن و حدیث کی روشنی میں  وضاحت کریں کی کن حالت میں کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ہے؟
 
۲۔ کسی نے یہ مسئلہ بتایا کہ  کرسی پر نماز پڑھتے  وقت سجدے میں  کرسی پر سر یا  ماتھا نہیں ٹیکنا چاہیے،  یہ بات کس حد تک درست ہے ، اور ماتھا نہ ٹیکنے میں کیا حکمت ہے؟(غلام رسول عباسی)
 
جواب:۔ جو شخص بیماری کی وجہ سے کھڑے ہونے  پر قادر نہیں ، یا کھڑے ہونے پر قادر ہے  لیکن زمین پر بیٹھ کر سجدہ کرنے پر قادر نہیں ہے، یا قیام و سجود کے ساتھ نماز پڑھنے کی صورت میں بیماری  میں اضافہ یا شفا ہونے میں تاخیر  یا ناقابلِ برداشت قسم کے درد  کا غالب گمان ہو  تو ان صورتوں میں کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ہےالبتہ کسی قابلِ برداشت یا  کسی موہوم تکلیف  کی وجہ سے  فرض نماز میں قیام کو ترک کردینا اور کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز نہیں ۔ اسی طرح جو شخص فرض نماز میں  مکمل قیام پر  تو قادر نہیں  لیکن کچھ دیر قیام کر سکتا ہے، ایسے شخص کے لیے اتنی دیر  قیام کرنا فرض ہے ،اگر چہ کسی چیز کا سہارا لے کر کھڑا ہونا پڑے،اس کے بعد وہ بقیہ نماز زمین یا کرسی پر بیٹھ کر پڑھ سکتا ہے۔شامی :۲؍۹۵                                                                                                                    
جواب:۔ جو شخص زمین پر سجدہ کرنے پر قادر نہیں ہے  اس کے لیے کرسی  کے سامنے میز کے اوپر پیشانی  رکھ کر سجدہ کرنا ضروری نہیں بلکہ اشارےسے رکوع وسجدہ کرنا کافی ہے۔ ایسےشخص کوسجدے کے اشارےمیں رکوع کے بہ نسبت زیادہ جھکناچاہیے۔ جوشخص رکوع وسجدہ پر قادر ہے  لیکن  زیادہ دیر کھڑے ہونے پر قادر نہیں ہے تو اس پر  حسب استظاعت قیام فرض ہےاور سجدہ پر قدرت کی وجہ سے  اس کے لیے  کرسی پر نماز پڑھنے کی صورت میں  سامنے کوئی میز وغیرہ رکھ کر  اس پر سجدہ کرنا ضروری ہے۔ہندیہ:۱؍۱۳۶۔شامی :۲؍۹۸