مستقل نائب امام کے تقررکا حق



سوال :۔ چند ماہ سے ہمارے محلے کی مسجد کے امام اور مؤذن میں کچھ امور پر اختلافات پیدا ہوگئے ہیں جسکی وجہ سے نمازیوں میں بھی انتشار پھیل رہا ہے اورگروپ بندی پیدا ہو گئی ہے۔پہلے جب کبھی امام صاحب رخصت پر جاتے تھے یا ان کی عدم موجودگی میں مؤذن ہی نماز کی امامت کرتے تھےاوریہ سلسلہ گزشتہ بیس پچّیس سال سے جاری تھا ۔آپس کی رنجش کی وجہ سے اب امام صاحب اپنے بیٹے کو اپنی غیر حاضری میں امامت کے لئے نامزد کرجاتے ہیں جو حال ہی میں ایک نامور دینی ادارے سے فارغ التحصیل ہواہے جس کی وجہ سے نمازیوں میں چہ مہ گوئیاں شروع ہوجاتی ہیں اور خلفشار پیدا ہو جاتاہے۔کیا ایسی صورتحال میں امام صاحبکیطرف سے نامزدگی کا فعل جائز ہے یا مسجد کمیٹی باہمی صلاح مشورہ سے کوئی بہتر حل نکال سکتی ہے۔براہ کرم راہنمائی  فرمائیں تاکہ مسجد کو انتشار اور افتراق سے محفوظ رکھاجائے۔(اظفر صدیقی لاہور)
 
جواب:۔اگر کمیٹی کی جانب سے امام کواختیارسپرد ہے  تووہ اپنی عدم موجودگی میں اپنے بیٹے کو امام نامزد کرسکتا ہے  اوراگر امام صاحب کویہ اختیارنہیں سونپاگیا ہے تونائب امام کے تقرر کاحق کمیٹی کو ہے۔کمیٹی اورامام دونوں مل کر اس کا حل تجویز کرسکتے ہیں۔شامی ۲؍۱۴۰