نابالغ کے حق میں ہبہ اوراس کے مال پر زکوۃ



سوال :۔میرے پاس کچھ زیور ہیں، اس میں سے  آدھا   میں نے خود رکھ لیا ہے اور آدھا  اپنے بیٹے کی ملکیت میں دے دیا ہے،  وہ تیرہ  سال کا ہے، اب پوچھنا یہ ہے کہ میں نے جو بیٹے کے نام پر مخصوص کردیا ہے کیا مجھے اس پر بھی زکوٰۃ ادا کرنا پڑے گی؟  اپنے حصے پر میں باقاعدگی سے زکوٰۃ ادا  کررہا ہوں ، بیٹے والے حصے کی وضاحت کردیں۔( بلال)
 
جواب:  ۔بیٹااگر نابالغ ہے تو اس کے نام زیور مخصوص کرنےسے زیور اس کا ہوچکا ہے  اورجب تک وہ بلوغت کو نہیں پہنچتااس پر زیور کی زکوۃ بھی واجب نہیں۔اگر زیور بیٹے کے نام مخصوص کرتے وقت بیٹا بالغ تھا مگر تاحال زیور آپ کے زیر قبضہ ہے تو زیور تاحال آپ کی ملکیت ہے اورپورے زیور کی زکوۃ آپ پر واجب ہے۔اگر صورت یہ ہوکہ آپ نے نابالغ بیٹے کے نام زیور کیا تھا مگراب بیٹابالغ ہوچکا ہے اوراس کے نام کیا ہواحصہ نصاب کے برابر  ہے اوراس پرسال بھی گزرچکا ہے تو بیتے پر اپنے حصے کی زکوۃ اداکرنا لازم ہے۔فتاوی شامی:۵؍۴۹۴۔ہندیہ ۱؍۱۷۲