طلاق نامہ پر صرف دستخط کرنا
سوال :۔ میرے دوست کی شادی کو 18 ماہ ہوئے تھے کہ اس نے پچھلے دو ماہ پہلے اپنی بیوی کے مانگنے پر اس کو طلاق نامہ پر جس پر دونوں کے نام بھی درج تھے اور تین مرتبہ طلاق کا لفظ لکھا ہوا تھا جسے اس کی بیوی ہی تیار کراکے لائی تھی میرے دوست نے سائن کردیئے ۔اس کاعلم صرف اس کی بیوی کو اور بیوی کی بہنوں اور والدہ کو ہے ، سائن کرنے کے بعد اس کی بیوی میرے دوست کے ساتھ دو یا تین دن ساتھ رہی پھر چلی گئی ،اس عورت نے عدت بھی نہیں گزاری پہلے بھی وہ جاب کرتی تھی اب بھی جاب کرتی ہے روزانہ جاب کرنے اب بھی جاتی ہے۔ وہ لڑکا اب بھی لڑکی فون کرتا ہے اور اس کو ساتھ رکھنا چاہتا ہے ، جب کہ لڑکی اس پر تیار نہیں ۔ہم کاغذات لے کر فیملی وکیل کے پاس گئے تھے اس نے کہا قانون کی رو سے تین طلاق ہوگئیں ہیں۔ اب آپ بتائیں کہ شریعت کی روشنی میں طلاق ہوگئی یا کچھ گنجائش باقی ہے ۔( محمد اشفاق باجوا)
جواب :۔طلاق زبانی اورتحریری دونوں طرح سے درست ہے۔جب شوہر نے اپنی آزاد مرضی سے ،ہوش وحواس میں رہتے ہوئے ،کسی جبر اوردباؤ کے بغیر،طلاق نامے کا مضمون اور اس پر لکھی ہوئی طلاقوں کی تعداد جانتے ہوئے اس پر دستخظ کردیے تو تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں۔بیوی زوجیت سے نکل گئی اورنکاح ٹوٹ گیا،اب کوئی گنجائش باقی نہیں رہی ہے،شوہر کا اپنی مطلقہ کوفون کرنا ایک اجنبیہ کو فون کرنے کی طرح ناجائز ہے اور مطلقہ کاعدت نہ گزارنا اوردوران عدت ملازمت کے لیے جانا گناہ ہے۔