وضو میں اعضاء کو تین بارسے زیادہ دھونا
سوال۔کچھ لوگ تین بار کہنیوں تک ہاتھ دھوتےہیں اور اس کے بعد پھر تین بار پانی بہاتےہیں تو یہ کل چھ مرتبہ ہوگیا کیا اس طرح جائز ہے؟
جواب۔وضو میں اعضا ء کو تین بار دھونا مسنون ہے اور تین بارسے زیادہ دھونا اگر سنت کی نیت سے ہو تو مکروہ تحریمی ہے اوراگر ثواب اور سنت کی نیت تو نہیں مگر کوئی ضرورت بھی نہیں تو عبث ففعل کی وجہ مکروہ تنزیہی ہے اور کوئی شک محض طبیعت کے اطمینان کےلیے تین بار سے زائد پانی بہاتا ہے جب کہ وہ اسے سنت یہ کار ثواب نہیں سمجھتا تو جائز ہے البتہ مسجد اور وقف کے پانی سے تین مرتبہ سے زیادہ اعضاء کو نہیں دھو نا چاہیے۔(فتاوی شامی،۱؍۱۳۳)