طلاق کا مقصد ایک طلاق سے بھی حاصل ہوجاتا ہے



  سوال :-   کیا عورت اپنے آپ کوطلاق دے سکتی ہے یا نہیں  ؟ میری سالی کو پچھلے دو ماہ قبل ان کے شوہر نے صرف ایک طلاق دی، اب دس دن بعد  ان کی عدت پوری ہونے والی ہے،اس دوران ان کے شوہر نے کوئی رابطہ نہیں کیا،  اب عدت کے بعد وہ کسی اور جگہ نکاح کرسکیں گی  یا نہیں میرا مطلب یہ کہ شوہر نے ان کو  ایک ہی طلاق دی  تین طلاقیں نہیں دیں ۔( شہزاد قمر )

جواب:۔ ایک طلاق بھی طلاق ہوتی ہے اوراس سے بھی طلاق کا مقصد احسن طریقے سےحاصل ہوجاتا ہے ،جو لوگ ایک ساتھ تین طلاقیں دے ڈالتے ہیں وہ گناہ گار بھی ہوتے ہیںاوردوبارہ گھر بسانے  کی گنجائش  بھی ختم کردیتے ہیں۔آپ کی سالی کے شوہر نے اگر ایک طلاق دینے کے بعد رجوع نہیں کیا ہے  تو عدت  مکمل ہوتی دونوں کا نکاح ٹوٹ جائےگا اورمطلقہ (سالی) کہیں اورنکاح کرنے میں آزاد ہوجائے گی ۔اگر شوہر  نے طلاق بائن دی ہے  تو اسے رجوع کا حق نہیں البتہ عدت کے اندر یا عدت کے بعدباہمی رضامندی سے دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے ۔مطلقہ اگر شوہر کے علاوہ کہیں اورنکاح کرنا چاہے تو عدت  مکمل کرنا ضروری ہے خواہ شوہر نے طلاق رجعی دی ہویا بائن ۔