حکومت کے مقررکردہ نرخ کے خلاف کرنسی فروخت کرنا



سوال:۔اگر حکومت کی طرف سے ایک ڈالر کی قیمت مثلا ایک سوسات روپے مقرر ہو اورمیں ایک سوآٹھ روپے میں بیچوں تو کیا اس کو سودکہیں گے۔؟

جواب:۔ایک ملک کی کرنسی کو دوسرے ملک کی کرنسی کے ساتھ کمی وبیشی کے ساتھ بیچنا جائز ہے کیونکہ دوملکوں کی کرنسیاں دو مختلف اجناس کے حکم میں ہیں   تاہم لین دین نقد ہونا ضروری ہے ۔حکومت نے جو بھاؤ مقررکیا ہے اس کی مخالفت میں عزت  نفس مجروح ہونے کا اندیشہ ہوتو اس کی رعایت رکھنی چاہیے لیکن اس کے باوجود کمی وبیشی کو سود نہیں کہہ سکتے۔