تکبیراتِ تشریق کا وقت اور بعض ضروری مسائل



سوال :۔ تکبیراتِ تشریق کا وقت کب سے کب تک ہے ؟ نیز اگر کوئی  آدمی نماز کے بعد بھول جائے تو کتنی دیر تک اس کو پڑھ سکتا ہے، نیز اگر ضروری ماسئل تفصیل سے بتادیں تو مہربانی ہوگی (امین احمد)

جواب :۔ نو ذی الحجہ کی فجرسے تیرہ ذی الحجہ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد ایک بار تکبیرات تشریق یعنی '' اَللّٰہُ اَکْبَر اَللّٰہ  اَکْبَر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَر اَللّٰہُ اَکْبَر وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ''کہنا واجب ہے،اور یہ تکبیریں ہر مسلمان پر واجب ہیں خواہ امام ہو یا مقتدی ہویا منفردہو اور خواہ مقیم ہو یا مسافر،مرد ہو یا عورت ،شہری ہو یا دیہاتی البتہ عورت آہستہ آواز سے کہے اور مرد درمیانی آواز سے ،یہ تکبیریں جمعہ اور ہر فرض نماز کے بعد کہنی واجب ہیں۔مسبوق( جماعت کی نماز  میں تاخیر سے شامل  ہونے والا) بھی بقیہ نماز سے فراغت پر تکبیریں کہے گا۔ان تکبیروں کا وقت سلام پھیرنے کے متصل بعد  ہے،اس لیے اگر سلام پھیر کر کوئی ایسا کام کر لیا جو نماز کے منافی ہو مثلاً آواز سے ہنس پڑا یا عمداً وضو توڑ دیا یا کسی سے بات کرلی خواہ جان بوجھ کر ہویا بھول کر، یا مسجد سے نکل گیا یا کھلے میدان میں نماز پڑھی اور صفوں سے باہر نکل گیا توا ن تمام صورتوں میں تکبیریں ساقط ہو جائیں گی اور استغفار ضروری ہوگا۔(البحر الرائق ٢/٢٨٧تا٢٩٠، ط : رشیدیہ ۔ردالمحتار علی الدر :٢/١٧٩،ط:سعید)