''طلاق دی طلاق دی طلاق دی ''کہنے کا حکم
سوال:- میری بہن صفیہ کا عقد 20 سال قبل سلیم نامی شخص سے ہوا تھا اس سے میری بہن کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہیں دونوں یونی ورسٹی میں پڑھتے ہیں اور بہنوئی پراپرٹی ایجنسی پر کام کرتے ہیں ۔اس جمعہ المبارک کو دوپہر کے وقت اپنے بیٹے ذوالقرنین کے ساتھ تشریف لائے اور ادھر ادھر کی باتیں کرکےاپنے بیٹے کے روبرو میری بہن کو یہ الفاظ بول کر طلاق دی کہ "میں نے تمہاری بہن صفیہ کو طلاق دی ، طلاق دی ، طلاق دی" قرآن وسنت کی روشنی میں بتائیں کیا طلاق ہوگئی ہے یا نہیں ؟ ( منظور حسین کلفٹن کراچی )
جواب :۔ تین طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں ، نکاح ٹوٹ گیا ہے ،بیوی خاوند کے لئے حرام ہوچکی ہے ،اور اب رجوع بھی ممکن نہیں ۔
(کتاب الآثار ص:276،رقم : 487 ، سنن بیہقی 7/331،شامی3/ 257، الفتاوی الہندیہ 1/473، 457 ۔الہدایہ 2/399)