ساری جائیداد ایک بیٹے کو دینا
سوال:۔ایک شخص زندگی میں اپنی جائیداد جو اس نے خود خریدی ہو۔ اپنی مرضی سے اپنی اولاد میں سے کسی ایک بیٹے کو دے سکتا ہے۔ جب کہ وہ باقی اولاد کو نہیں دیتا۔ جس میں اس کی بیٹیاں شامل ہیں۔ اس بارے میں شرعی حکم کی ہے ؟۔
جواب :- اگر کوئی شخص اپنی ساری جائیداد کسی ایک بیٹے کو دے دیتا ہے تومالک ہونے کی حیثیت سے وہ اختیار رکھتا ہے اور بیٹا مالک بھی بن جائے گا لیکن دیگر اولاد کو محروم رکھنے کی وجہ سے وہ گناہ گار ہوگا۔حکم یہ ہے کہ اولاد درجے میں برابر ہو تو عطیہ دیتے وقت مساوات کاخیال رکھنا چاہیے اور کوئی معقول وجہ کسی کو کم یازیادہ دینے کی نہ ہو تو عطیہ دیتے وقت کمی بیشی نہیں کرنی چاہیے البتہ فرق کرنے کی کوئی معقول وجہ ہو مثلا کوئی ایک زیادہ ضرورت مند ہو یا زیادہ تابع وفرماں دار ہو اور اسے اس وجہ سے اوروں کے بنسبت زیادہ دے دیا جائے تو حرج نہیں لیکن جب کوئی معقول وجہ ترجیح کی نہ ہو توپھرسب کو برابربربرابر دینا چاہیے۔ (فتاویٰ شامی، باب الہبۃ :5/696۔ کفایت المفتی: 8/159)