بلاوجہ طلاق کا مطالبہ کرنا



سوال:۔اگر کوئی بیوی اپنے شوہر سے بار بار طلاق کا مطالبہ کرتی رہے اور متعدد بار کلمہ پڑھ کر یہ کہے کہ ’’میں اپنے شوہر کے لیے حرام ہوگئی ‘‘تو شریعت کی رو سے اس عورت کے بارے میں کیا حکم ہے؟کیا اس طرح اس کے اس عمل سے ایمان سے خارج ہونے اور نکاح کے فاسد ہونے کا بھی خدشہ ہے؟رہنمائی فرمائیں۔(رمشا عمر ،کراچی)

جواب:-بیوی اپنے اس عمل کی وجہ سے سخت گناہ گار ہے  کیونکہ ایک تو وہ بلاوجہ طلاق کا مطالبہ کررہی ہے، ایک حدیث میں ہے کہ ایسی عورت جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گی۔دوسرے وہ ایک خلاف واقعہ بات بیان کررہی ہے  جوکہ جھوٹ ہے اورجھوٹ کا حرام ہونا سب پر واضح ہے،تیسرے یہ کہ وہ اپنے جھوٹ کو کلمہ پڑھ کر مؤکد کررہی ہے جس سے اس کے جھوٹ کی قباحت اورزیادہ بڑھ جاتی ہے۔جھوٹ کو جب اللہ کے نام کےساتھ مؤکد کردیا جاتا ہے تو وہ جھوٹ نہیں رہتا بلکہ "زور"بن جاتا ہے جو جھوٹ سے بڑھ کرگناہ ہے۔لیکن باوجوسخت گناہ گار ہونے کے وہ مسلمان ہے اوراس کا نکاح باقی ہے البتہ توبہ واستغفار اس پر لازم ہے۔(سنن الترمذی ،الطلاق ، المختلعات :1/226 رقم: 1187)