صلوۃ الحاجت کا طریقہ



سوال:۔صلوٰۃ الحاجت ادا کرنے کا مسنون طریقہ کیا ہے؟(سارہ احمد(

جواب :-احادیث میں صلوۃ الحاجت کے کئی طریقے بتائے گئے ہیں، سب سے مشہور طریقہ جو اکثر احادیث میں ہے وہ یہ ہے کہ جس شخص کو کوئی بھی ضرورت پیش آئے خواہ دینی ہو یا دُنیوی ہواور اس کا تعلق  براہ راست  اللہ تعالی ٰسے ہویا کسی آدمی کے واسطے   سے ہو ،  اس کو چاہیے  کہ خوب  اچھی طرح وضو کرے  پھر دو رکعت نماز ( نفل ) صلوٰۃ الحاجۃکے نام سے پڑھے  پھر اللہ جل شانہ کی حمد وثناء  کرکے  درود شریف پڑھے اس کے بعد یہ دعا پڑھے تو ان شاء اللہ اس کی حاجت ضرور پوری ہوگی ۔ دعا یہ ہے:

لَا إِلَهَ إِلَّا اَلله الْحَلِيمُ الْكَرِيمُ وَسُبْحَانَ اللهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ , وَالْحَمْدُ لِلهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ. أَسْأَلُكَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتِكَ ، وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِكَ،وَالسَّلَامَةَ مِنْ كُلِّ إِثْمٍ ، وَالْغَنِيمَةَ مِنْ كُلِّ بِرٍّ لَا تَدَعْ لِيْ ذَنْباً إِلَّا غَفَرْتَه وَلَاهَمّاً إِلَّا فَرَّجْتَه وَلَاْ حَاجَةً هِيَ لَكَ رِضاً إِلَّا قَضَيْتَهَا يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ۔

اس کے علاوہ احادیث میں اور طریقے بھی ذکر کئے گئے ہیں  جن  میں سے بعض   کا تعلق  مخصوص راتوں   سے ہے  ،ایک میں چھ رکعت اور ایک روایت میں بارہ رکعت ایک سلام کے ساتھ منقول ہیں اور بعض روایات میں دو رکعتیں بعض مخصوص سورتوں کے ساتھ منقول ہیں لیکن اکثر میں کچھ کلام ہےچنانچہ علامہ انور شاہ کشمیری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ صلوٰۃ الحاجۃ دو رکعت نماز ہے جس میں کوئی خاص سورتیں متعین نہیں ۔

( سنن الترمذی ،باب صلاۃ الحاجۃ 2/344 ۔ العرف الشذی : 2/35۔الترغیب والترہیب3/34۔احیاء علوم الدین مع تخریج حافظ زین الدین العراقی 1/387)