وتر کاحکم
سوال:۔عشاء کی نماز کے بعد وتر کے بارے میں معلوم کرنا ہے کہ کیا وتر پڑھنا ضروری فرض ہے؟اگر نہ پڑھیں تو کیا گناہ ہوگا؟(ایم غازی)
جواب:۔وتر پڑھنا ضروری ہے اور اس کا چھوڑنا گناہ کبیرہ ہے،حدیث میں ہے کہ جو وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں ہے،اس کے علاوہ بھی بہت سی احادیث میں وتر کی غایت درجہ تاکید آئی ہے ،آنحضرت ﷺ نے بھی ہمیشہ وتر ادا فرمائے ہیں،اگر وتر
ضروری نہ ہوتے تو ایک آدھ مرتبہ آپ علیہ السلام اسے ترک فرمادیتے مگر ایسا کبھی نہیں فرمایا۔اگرچہ فقہی لحاظ سے وتر کا حکم واجب کا ہےمگرفرض اور واجب میں عمل کے اعتبار سے کوئی فرق نہیں ہوتا دونوں پر عمل ضروری ہوتا ہے ،فرق صرف عقیدے کا ہوتا ہے کہ فرض کا ماننا ضروری اور اس کامنکر کافر ہوتا ہے جب کہ واجب کا منکر کافر نہیں ہوتا۔آپ وتر کی حقیقت پر غور کریں تو آپ کو فرض کی طرح نظر آئیں گے،فرضوں کی طرح اس کا بھی وقت مقرر ہے اور چھوڑنے پر قضا واجب ہے اورپڑھنے کے بارے میں نہایت تاکید آئی ہے اور خود پیغمبر علیہ السلام نے فرض کی طرح ہمیشہ ہی وتر کا اہتمام کیا ہے۔یہ تمام باتیں اس پر دلالت کرتی ہیں کہ وتر کا پڑھنا ضروری ہے۔