حسن متاثر نہ ہوجائے یا فیشن کے طورپر بچے کو دودھ نہ پلانا
سوال:۔مجھے اللہ تعالی نے شادی کے ایک سال بعد ہی اولاد کی نعمت سے نوازدیا ہے مگریہاں کے ماحول کی وجہ سے میری بیوی کے رائے اسے دودھ پلانے کی نہیں ہے ۔اس سلسلے میں قرآن وسنت کا حکم کیا ہے؟ساجد عثمان،یو ایس اے
جواب:۔
بچے کا حق ہے کہ ماں اسے کامل دوسال دودھ پلائے البتہ اگر ماں کا دودھ نہ ہو یا وہ آمادہ نہ ہو یا آمادہ ہو مگر اس کا دودھ بچے کے حق میں مضر ہو یا مضر نہ ہو مگر بچہ ماں کا دودھ پیتا نہ ہو یا پیتا ہومگر والدین کی رائے کسی اور سے دودھ پلانے کی ہو تو کسی صالحہ عورت سے دودھ پلوایا جاسکتا ہے۔اگر کوئی دودھ پلانے والی میسر نہ ہو یا میسر ہو مگر اجرت مانگتی ہو اور بچہ اوراس کاباپ تنگدستی کی وجہ سے اجرت ادانہ کرسکتے ہوں ہو تو ماں پر دودھ پلانا واجب ہے۔بہرحال اگر کسی معقول شرعی وجہ سے ماں دودھ نہ پلاسکے تو باپ پراپنے بچے کے لیے متبادل غذا کابندوبست کرنالازم ہے۔ لیکن اگرماں فیشن کے طور بچے کو دودھ نہیں پلاتی یا اس وجہ سے کہ اس کا نسوانی حسن متاثر ہوجائے گا تو وہ بچے کی حق تلفی کرتی ہے۔جو عورتیں اس وجہ سے بچوں کو اپنے دودھ سے محروم رکھتی ہیں ان سے بعید نہیں کہ وہ بچوں کو گود میں لینا اور سینے سے لگانا ہی نہ چھوڑدیں۔آپ نرمی سے اسےسمجھانے کی کوشش کریں کہ قرآن کریم نےماؤوں کو دودھ پلانے کا حکم دیا ہے اورخود دودھ پلانے کافائدہ یہ ہےکہ ماں کا دودھ تمام ضروری غذائی مواد پر مشتمل ہوتا ہے اور اس میں بیماریوں سے بچنے کے لیے بھرپور مدافعتی قوت موجود ہوتی ہے اور جو بچے اس سے محروم رہتے ہیں وہ زندگی بھر اس کی کمی محسوس کرتےہیں ۔اس کے علاوہ خود اس کااپنامفاد بھی اس میں ہے کہ وہ بچے کو اپنی چھاتی سے دور نہ رکھے کیونکہ جوعورتیں اس قرآنی حکم پر عمل نہیں کرتیں وہ بریسٹ کینسر جیسے موذی امراض کے اندر مبتلا ہوجاتی ہیں ۔آپ جس ملک میں رہتے ہیں وہاں آپ نے دیکھا ہوگا کہ ماؤوں کو خوددودھ پلانے کی کس ترغیب دی جاتی ہے ۔ایسا اس وجہ سے ہےکہ بہت چوٹیں کھانے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ماں کا دوھ ہی سب سے بہتر اور مناسب غذا ہے۔
ہم نے شروع میں جو تفصیل ذکر کی کہ بعض صورتوں میں ماں پردودھ پلانا واجب ہے اور بعض میں نہیں وہ صرف مسئلے کاقانونی پہلو ہے کہ کب ماں کو عدالت کے زور پر دودھ پلانےمجبور کیا جاسکتا ہے اور کب نہیں ورنہ اخروی حکم کے اعتبار سے سب فقہاء کا اتفاق ہے کہ ماں پر دودھ پلانا واجب ہے۔