تقسیم وراثت کی ایک صورت



سوال:۔میرے والد کا انتقال ہوچکا ہے،والد صاحب نے وراثت میں ایک مکان (جس کی مالیت پندرہ سے بیس لاکھ)چھوڑا ہے۔ہم تین بہن اور ایک بھائی ہیں، دو بہنوں کا انتقال ہوا ہے۔مگر ان کے بچے ہیں،میری کوئی اولاد نہیں ،بھائی شادی شدہ ہے اور اس کے بھی بچے ہیں۔اس صورت میں وراثت کی تقسیم کس طرح ہوگی؟(نسرین،لاہور)
جواب:۔بہنوں کا انتقال والد کی حیات ہی میں  ہوگیا تھا یا والد کے بعد وہ فوت ہوئی ہیں ،اسی طرح فوت شدہ بہنوں  کے ورثاء کون کون ہیں  اور مرحوم کی بیوی یعنی آپ کی والدہ حیات ہیں یا نہیں،اگر ان باتوں کی وضاحت ہوجائے تو وراثت کی درست تقسیم ممکن ہے۔اجمالی سا جواب یہ ہےکہ مرحوم والد کی وراثت میں سے بھائی کو بہنوں کے مقابلے میں دوگنا ملے گا اور اگر کسی بہن کا انتقال والد کی وفات کے بعد ہوا ہے تو اس کا حصہ اس کے ورثاء میں تقسیم ہوگا۔