زبان سے کچھ کہے بغیرمحض دل میں طلاق دینا



سوال:۔میرا مسئلہ یہ ہے کہ گھریلو  جھگڑوں سے پریشان ہو کرسوچتا  رہتا ہوں کبھی  کبھی  دل ہی دل ہی میں یہ کہتا  ہوں کہ اس کو  طلا ق دے دیتا ہوں توکیا اس صورت میں طلاق ہوجائے گی ؟ میں گھر کے مسائل سے تنگ ہوں آپ سے دعاؤں  کی بھی درخواست ہے ۔( ارشاد راول پنڈی )

جواب :۔دل ہی دل میں طلاق کاسوچنے سے طلاق نہیں ہوتی۔جب تک کوئی بات دل میں ہے وہ محض خیال اور سوچ ہے اور خیال باندھنےسے اور تصور  سے  طلاق نہیں ہوتی بلکہ طلاق دینے سے ہوتی ہے۔فقہ کی کتابوں میں ہے کہ " ورکنہ لفظ مخصوص "،جس کا مطلب ہے کہ طلاق کارکن لفظ ہے اور لفظ  کے لیے منہ سے ادائیگی ضروری ہے۔