امام مسجد کو قربانی کی کھال دینا
Hamara imam masjid kitankha 5000 rupayha.iskailawabhi log khidmatkrtahain.lakin jab qurbanika din aata ha to wo khalainbhimangtahainaurkahtahain imam masjid kokhal da sktahain.pochnaya ha kakiaunkokhaldena jazz ha.Quran o sunnatkiroshni main rahnomiefrmain.(Farhan khan,Mianwali)
جواب :- کھال کو تنخواہ کی مد میں دینا جائز نہیں البتہ عطیہ اورتحفہ کے طور دینے میں کوئی حرج نہیں اوراگر وہ ضرورت مند ہوں تو ضرور دے دینا چاہیے۔جو تنخواہ آپ نے بتائی ہے وہ آج کے حالات کے لحاظ سے اتنی زیادہ نہیں کہ ان کے مال دار ہونے کا گمان کیا جائے اوراگر مال دار بھی ہوئے تو غنی کو عطیہ کے طورپر کھال دینا جائز ہے۔