قرض لے کر حج کرنا
سوال :- میراسوال یہ ہے کہ مثال کے طور پر ہم کسی شخص سے قرض لے کر حج یا عمرہ کرتے ہیں (یا بعض بینکوں سے جیسے سے حج کے لئے قرض ملتا ہے ) پھر بعد میں اس قرض کو قسطوں میں ادا کردیں تو ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں ؟( شفقت الرحمن ملتان )
جواب :- قرض لے کر حج یا عمرہ کرنے سے حج و عمرہ ہوجائے گا البتہقرضہ وہ شخص لے جسے اطمینان ہو کہ وہ سہولت سے ادائیگی کرسکے گااور اگر یہ امید نہ ہوتو پھر قرضہ سے لینے اجتناب برتنا چاہیے ۔یہ تفصیل اس صورت میں ہے کہ جب کہیں سے قرضہ حسنہ دستیاب ہو۔ سودپر قرض لینا حرام ہے ،بینک جو قرضہ دیتے ہیں وہ عام طور پر سودی ہوتا ہے اس لیے بینک سے سودی قرض لے کر ہرگزحج وعمرہ نہ کریں ۔ ( ردا لمحتار علی الدر ، کتاب الحج 2/462۔ مشکوۃ المصابیح ، کتاب المناسک 1/221۔)