شادی شدہ مرد کا اجنبی عورت سے باتیں کرنا
سوال :- السلام علیکم ! میری دوست ہیں ان کے شوہر کسی اور سے بات کرتے ہیں ،وہ بہت پریشان ہے آخر وہ کیا کرے اگر عورت شادی کے بعد کسی سے بات کرے اسے بدکارہ کہا جاتا ہے لیکن اگر مرد شادی شدہ ہوکر کسی اور عورت سے بات کرے تو اسے کیا کہا جائے گا ؟ اور ایسے مرد کے لیے اسلام میں کیا سزا ہے ؟ ( خوشی فیضان )
جواب :- عورت کی ا ٓواز بھی ستر یعنی پردہ میں شامل ہے جس طرح نامحرم کا چہرہ دیکھنا جائز نہیں ہے اس طرح اس کی آواز سننا بھی جائز نہیں بالخصوص جبکہ فتنہ کا موجب ہو عورت کو اگر ضرورت کے طور پر اجنبی سے بات کرنی ہو تو اپنا لہجہ سخت اور ترش کرکے بات کرنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ اس کی طرف مرد کو میلان نہ ہو لہذا شادی شدہ مرد اگر کسی اجنبی عورت سے بات کرتا ہے تو حرام اور گناہ کبیرہ کا مرتکب ہے اور فاسق و فاجر ہے ۔( تفسیر مظہری: 7/338۔ ردالمحتار علی الدر، مطلب فی ستر العورۃ : 1/406)