ایصال ثواب کے لیےقرآن خوانی



 سوال :۔ اکثر لوگ اپنے مرحومین کو ایصالِ ثواب کے لیے قرآن خوانی کرتے ہیں۔ کیا اس کے لیے کوئی وقت یا دن مقرر ہے؟(محمد احمد ،کراچی)

جواب:-  ہر انسان کو چاہیئے کہ اپنے بڑوں ، متعلقین اور دوست احباب  وغیرہ مرحومین کو ثواب پہنچانے کا اہتمام کرتا رہے۔ اس مقصد کے لیے قرآن کریم پڑھ کر اس کا ثواب بھی بخش سکتے ہیں  مثلا  بغیر کسی اہتمام کے دوست واحباب جمع ہوگئے اور انہوں نے تلاوت کرکے مرحوم کو ایصال ثواب کردیا تو جائز ہے لیکن کسی خاص دن  اور خاص وقت پر  لوگوں کو قرآن خوانی کے لیے جمع کرنا  درست نہیں ہے  کیونکہ جب شریعت نے  کوئی خاص عمل متعین نہیں کیا ہے اور کوئی مخصوص وقت مقرر نہیں کیا ہے تو ہمیں بھی کسی دن ،وقت اور عمل کو مخصوص ومتعین نہیں کرنا چاہیے۔بہرحال  اگر کبھی اجتماعی طور پر ایصال ثواب کے لئے قرآن شریف  پڑھنے کی نوبت آجائے تو اس میں چند امور کا لحاظ رکھنا ضروری ہے ۔ یہ کہ شرکت کرنے والوں کا مطمح ِ نظر رضاء الٰہی ہو دکھلاوا مقصود نہ ہو اور وہ  شرم کی وجہ سے شرکت یا پڑھنے پر  مجبور بھی   نہ ہوں ۔شریک نہ ہونے والوں پر کوئی نکیر یا ملامت نہ کی جائے ۔  قرآن کریم کی صحیح تلاوت کی جائے غلط سلط نہ پڑھا جائے ،ورنہ اس حدیث کا مصداق بن کر وبال جان ہوگا کہ " بہت سے قرآن پڑھنے والے ایسے ہیں کہ  قرآن ان پر  لعنت کرتا ہے"۔ قرآن شریف  کی تلاوت پر  کوئی معاوضہ نہ طے کیاجائے  فقہا ءنے قرآن خوانی کے لئے  دعوت کرنے اور صلحاء  وقراء کو ختم کے لئے جمع کرنے  کومکروہ  لکھا ہے ۔  فتاوی بزازیہ ویکرہ ………….. اتخاذ الدعوۃ  بقراء ۃ القرآن  وجمع الصلحاء  والقراء للختم(بزازیہ علی ھامش الھندیہ 4/81، شامی 2/240)