قربانی کی قضا قربانی کرکے نہیں ہوتی



سوال :۔پچھلے چند سالوں سے میں قربانی کررہاہوں لیکن اس سے پہلے باوجود مالی استطاعت کے میں قربانی نہیں کیاکرتا تھا۔ اب میں چاہتا ہوں کہ اس سال ان چند سالوں کی قربانی کی قضا کرلوں اور ایک جانور اس سال کی قربانی کے لیے اور دو جانور قضا کے طور پر قربا نی کرلوں یا پھر کسی جانور میں چند حصے قضا قربانی کی نیت سے رکھ لوں ،کیا اس طرح درست ہے۔اسداﷲ کراچی


جواب :۔قربانی کی قضا میں دوباتوں کی طرف توجہ ضروری ہے۔ایک تو قربانی کی قضا قربانی کرکے نہیں ہوتی بلکہ جانور یا اس کی قیمت کسی غریب ومسکین کو صدقہ کرنا ضروری ہوتا ہے،دوسرے قربانی کی قضا میں بڑے جانور کے اندر حصہ نہیں رکھوایا جاسکتا بلکہ درمیانی درجے کا جانور یا اس کی قیمت صدقہ کرنا ضروری ہوتا ہے۔ان دوباتوں کے پیش نظر اب آپ قضا کی نیت سے متوسط درجے کا جانور یا اس قیمت صدقہ کردیں،قضا کی نیت سے خود جانور ذبح کرنا یا بڑے جانور میں حصہ لینا کافی نہ ہوگا۔مزید یہ کہ پچھلے جن سالوں میں قربانی نہیں کی اس پر توبہ واستغفار بھی کریں۔ملاحظہ کیجیے:ہندیہ:کتاب الاضحیۃ ۱؍۲۹۴