خلع ہوجانے کے دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے یا نہیں ؟



سوال:۔مجھے خلع کے حوالے سے پوچھنا ہے کہ جب خلع ہوجائے تو اس کے بعد اگر دوبارہ صلح ہوجائے تو نکاح کرنے کے لیے کوئی ٹائم پیریڈ ہوتا ہے کہ نہیں کہ مثلا اتنے ٹائم میں دوبارہ نکاح کرسکتے ہیں اور اس کے بعد زندگی میں کبھی اس سابقہ شوہر سے نکاح نہیں ہوسکتا؟یعنی دوبارہ نکاح کے لیے کوئی فکس ٹائم ہے یا نہیں ۔جس کی خلع ہوئی ہے اس کوآٹھ ماہ ہوچکے ہیں کیا اس کا دوبارہ اپنے شوہر سے نکاح ہوسکتا ہے۔
۲۔کورٹ کی طرف سے جو خلع ہوتا ہے کیا وہ جائز ہے یا اس میں شک وشبہ والی کوئی بات ہوتی ہے،(رقیہ سلطانہ)


جواب:۔خلع ہوجانے کے بعد میاں بیوی جب چاہیں دوبارہ نکاح کرکے میاں بیوی کی حیثیت سے رہ سکتے ہیں،اس سلسلے میں کوئی وقت متعین نہیں ،عدت کے اندر بھی دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے اور عدت گزرنے کے بعد بھی  جب کبھی دونوں رضامند ہوں ،دوبارہ نکاح کرسکتے ہیں البتہ یہ ضروری ہے کہ خلع ہونے سے پہلے شوہر نے دوطلاقیں نہ دی ہوں کیونکہ اگر شوہر پہلے دوطلاقیں دے چکا ہو تو پھر دوبارہ نکاح کرنے سے بھی میاں بیوی کا رشتہ بحال نہیں ہوسکتا۔فقہی زبان میں یوں کہہ لیں کہ  خلع ایک طلاق بائن کے حکم میں ہوتا ہے اور طلاق بائن کے بعد عدت اور عدت کے بعد باہمی رضامندی سے دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے۔
۲۔کورٹ جو خلع کی ڈگری دیتی ہے وہ  اگر میاں بیوی کی رضامندی سے ہو درست ہے اور اگر میاں بیوی میں سے کوئی ایک رضامند نہ ہو تو خلع درست نہیں ہوتا۔ہمارے عدالتوں میں  عموما خلع کا فیصلہ شوہر کی رضامندی کے بغیر ہوتا ہے  جس کی وجہ سے وہ درست نہیں ہوتا۔مبسوط ج:۶ص: ۱۷۱۔ہدایہ ج:۲ص:۳۹۹