زکوۃ سے رفاہی ادارہ چلانا



سوال:۔میں نے کئی پڑھا ہے کہ والدہ کو زکوٰۃ،خیرات اور صدقہ نہیں دیا جاسکتا (اگر وہ ضرورت مند ہو تو بھی)تو پھر ماں کے نام پر جو ہسپتال یا ادارے بنائے جاتے ہیں،اسے چلانے کے لیے خود اپنی زکوٰۃ ،خیرات ،صدقات اور دوسروں سے بھی لی جاتی ہے،وہ جائز ہے؟اس کا ثواب والدہ کو پہنچتا ہے؟(عذرا محمود،راول پنڈی)

جواب:۔والدین کے ایصال ثواب کے لیے اگر ہسپتال بنالیا جائے اور پھر زکوۃ کی مد میں مستحقین کا علاج کیا جائے تو جائز ہے اور مرحومین کو ثواب بھی پہنچتا ہے البتہ زکوۃ کی رقم تعمیر میں نہیں لگائی جاسکتی ،اس سے مشینری نہیں خریدی جاسکتی اور ملازمین کی تنخواہوں میں بھی زکوۃ کو صرف نہیں کیا جاسکتا۔حاصل یہ ہے کہ زکوۃ کے پیسوں سے ہسپتال بنانا تو ناجائز ہے البتہ زکوۃ سے مستحقین کا علاج کرنا درست ہے خواہ زکوۃ ہسپتال بنانے والے کی ہو یا اور لوگوں کی ہو۔۔(بدائع الصنائع ج:۲ص: ۵۰)