مسجد میں سلام کرنا



سوال:- نمازی حضرات جب مسجد میں داخل ہوتے ہیں تو بعض کی عادت  ہے کہ سلام کرتے ہیں اور بعض سلام کرنااچھا  نہیں سمجھتے بلکہ سلام کرنے والوں کو ملامت کرتے ہیں اس حوالہ سے صحیح ادب کیا ہے آیا سلام کریں یا نہ کریں ؟ (عبدالکریم،نوشہرہ  )

جواب:- اگر مسجد میں لوگ ذکر وتلاوت وغیرہ  میں مشغول ہوں تو سلام نہ کرے ،اسی طرح اگر نماز کے انتظار میں ہوں تو بھی سلام نہ کرنا ہی بہتر ہے  ، کیونکہ نماز کا انتظار بھی نماز کے حکم میں ہے ( علامہ حصکفی رحمہ اللہ نے لکھا ہے سنت اور فرض کے درمیان گفتگو سے یہ ثواب ختم ہوجاتا ہے )  ہاں اگر لوگ نماز  سے فارغ ہوگئے ہوں اور آپس میں بات چیت میں مصروف ہوں تو سلام کرنا چاہئے، مسجد کے صحن میں یا  مسجد کے اندر غیر نمازی افرادکو آہستہ آواز میں سلام کرنا جس سے کسی کی عبادت میں خلل واقع نہ ہو کوئی حرج نہیں اسی طرح خالی مسجد میں آتے وقت السلام علینا وعلیٰ عباداللہ الصالحین  کہنا چاہیے تاکہ فرشتوں کے جواب کا مستحق ہوجائے ۔(الدر المختار علی ہامش رد المحتار 1/503۔فتاویٰ ہندیہ 5/325 ۔ فتاویٰ سراجیہ  : 282)