جماعت ثانیہ اور فاسق کی امامت کا حکم



سوال :۔ایک جامع مسجدجس میں امام اورمؤذن مقررہیں اورپانچوں وقت نمازباجماعت اداکی جاتی ہے۔ایسی مسجدمیں اگرجماعت امام کی اقتداء میں اداہوجائے آیااس کے بعدچندافرادآکردوبارہ جماعت کرواسکتے ہیں یانہیں؟دوسری جماعت کروانے کاشرعی اعتبارسے کیاحکم ہے؟
۲۔کیاشرعی اعتبارسے ایساشخص نمازپڑھاسکتاہے جس کی داڑھی صاف کی ہوئی ہویعنی وہ شخص داڑھی مونڈھتاہو،داڑھی نہ رکھتاہو،اس کی اقتداء میں نمازاداکی جاسکتی ہے یانہیں؟اوراگرکہیں داڑھی والے افرادموجودہیں توان کی موجودگی میں ایساشخص نمازپڑھاسکتاہے؟ سائل،عبداللہ کراچی


جواب۔ جس مسجدمیں امام اورمؤذن مقررہوں اوروہاں باقاعدہ باجماعت نماز ہوتی ہو وہاں جماعت ہونے کے بعد دوبارہ جماعت کرناًمکروہ ہے۔ [ردالمحتار۱؍۵۵۲،ط:سعید]
۲۔ایک مشت تک داڑھی رکھناواجب ہے اورایک مشت تک پہنچنے سے پہلے کٹانایاصاف کرواناگناہ کبیرہ اورحرام ہے۔ جوشخص داڑھی صاف کرواتاہویاایک مشت سے کم کرتاہوشرعاً وہ فاسق ہے ایسے شخص کوامام بنانااوراس کی اقتداء میں نمازپڑھنامکروہ تحریمی ہے۔