نیت اور ارادہ کے بغیر غصہ میں طلاق کا حکم
سوال:۔میں نے گھر یلو جھگڑے میں بغیر ارادے اور نیت کے شدید غصے کی حالت میں ایک سانس میں اپنی بیوی کو تین طلاق کے الفاظ کہے،کیا ایک طلاق واقع ہوئی یا تین۔قرآن وسنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔(تنویر)
جواب :-آپ نے طلاق کا لفظ استعمال کیا ہے جس میں نیت کی ضرورت نہیں ہوتی اس لیے طلاق واقع ہوگئی ہے اور چونکہ تین مرتبہ استعمال کیا ہے اس لیے تین طلاقیں ہوگئیں ہیں ۔اب حکم یہ ہے کہ نکاح ٹوٹ گیا ہے ،بیوی حرام ہوچکی ہے ،اور رجوع بھی ممکن نہیں ۔
(الفتاوی الھندیہ 1/473، الھدایہ 2/399)