مسوڑھوں سے مستقل خون آتا ہو تو روزے کا حکم
سوال : ۔میرے دانتوں (مسوڑھوں) سے مستقل خون نکلتا ہے اور خاص طور پر رات کو سوتے وقت، تہجد میں، سحری کے بعد سوتی ہوں تو منہ اس خون سے بھر جاتا ہے۔ کیا میں اس صورت میں روزہ رکھ سکتی ہوں۔کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طرح منہ سے خون آنے سے روزہ مکروہ ہوجاتا ہے،میں نے اب تک جو روزے رکھے ہیں، کیا وہ مکروہ ہوگئے؟ میں ان روزوں کی قضا بعد میں رکھ سکتی ہوں؟ (اسماء ، کراچی)
جواب:۔مسوڑھوں سے جو خون نکلتا ہے اس سے روزہ اس وقت ٹوٹے گا جب خون غالب ہو اور پیٹ میں بھی پہنچ جائے یا خون غالب تو نہ ہو مگر حلق میں اس کا مزہ محسوس ہو اور پیٹ میں بھی اتر جائے۔اگر ان دوصورتوں میں سے کوئی صورت ہے اور نیند یا بیداری کی حالت میں بغیر اختیار کے خون پیٹ میں جاتا ہے اور آیندہ صحت کی توقع ہے تو بہتر یہ ہے کہ روزہ نہ رکھیں بلکہ بعد میں قضا کرلیں۔جو روزے اس طرح رکھے ہیں کہ خون پیٹ میں چلاجاتا تھا ان کی قضا کرلیں