رمضان المبارک کی آمد سے قبل اشیاء صرف کی قیمتوں میں اضافہ



سوال:۔ یہ عام مشاہدے کی بات ہے کہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔یہ مقدس مہینہ آتے ہی دکان دار حضرات اشیائے خوردنی کے نرخ بڑھا دیتے ہیں۔بلاوجہ اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والوں کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے؟(ظفراقبال،کراچی)
جواب:۔رمضان المبارک ایثار اور ہمدردی کا مہینہ ہے جس کا کم سے کم تقاضا یہ ہے کہ اشیائے صرف کی قیمتوں میں اگر کمی نہ جائے تو اضافہ بھی نہ کیا جائے، مگر بدقسمتی سے رمضان کی آمد کے ساتھ ہی قیمتیں آسمان کو چھونے لگتی ہیں جس کی وجہ زیادہ نفع کی ہوس ہے ،ایسے میں حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ قیمتوں پر کنٹرول رکھیں اور ذخیرہ اندوزوں اورگراں فروشوں کے خلاف ایکشن لے کر انہیں مقررہ سزائے دیں مگر ہمارے ہاں کہنے کو فوڈ انسپکٹر بھی ہیں ،پرائس کنٹرول اتارٹھیاں بھی ہیں گراں فروشی اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف قوانین بھی ہیں مگر عمل نہ ہونے کے برابر ہے۔ مسئلہ احساس ذمہ داری کے فقدان،فرائض سے غفلت اور دیانت وامانت کی کمی کا ہے،سرکار دوعالم ﷺ بنفس نفیس اور بعد میں خلفائے راشدین بھی بذات خود بازار کی نگرانی فرمایا کرتے تھے تاکہ صارفین کے حقوق کا تحفظ ہو۔بہرحال گراں فروشی کے اس عمل کی وجہ سے حکومت اور متعلقہ انتظامیہ اپنی ذمہ داری کی ادائیگی میں غفلت کی وجہ سے اور خود تاجر ناجائز نفع خوری کی وجہ سے گناہ گار ہیں۔