نیشنل سیونگ اسکیم میں سرمایہ کاری



سوال:۔ سرکاری ملازمین ساٹھ سال کی عمر پوری کرنے کے بعد ریٹائر ہو جاتے ہیں۔اس کے بعدانہیں50 فیصد پنشن ملتی ہے اور گریجویٹی کی کچھ رقم 5لاکھ یا 6لاکھ اکٹھی مل جاتی ہے، اس رقم کا نیشنل سیونگ سنٹر سے ماہانہ آمدنی سرٹیفیکٹ خرید لیتے ہیں،تاکہ ماہانہ خواراک اور ادویات کا خرچہ پورا ہوسکے بڑھاپے اور بیماری کی وجہ سے کوئی کاروبار بھی نہیں کرسکتے اور نہ ہی کوئی تجربہ ہوتا ہے کہ وہ کاروبار کرسکیں اور ڈرتے بھی ہیں کہ کہیں پیسہ ضائع نہ ہو جائے -آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ ماہانہ آمدنی سرٹیفیکٹ خریدنا جائزہے یا نہیں ؟(چوہدری غلام باری،لاہور)


جواب:۔ کسی قابل بھروسہ اور لائق اعتماد شخص کو کاروبار کے لیے دے دیں تاکہ خرچ چلتا رہے یا جائز شیئرز خرید لیں یا کرنسی وغیرہ کسی جائز مد میں سرمایہ کاری کرلیں یا کوئی چھوٹا موٹا ایسا کام شروع کرلیں جس میں زیادہ بھاگ دوڑ اورمحنت کی ضرورت نہ پڑتی ہو مگر ماہانہ آمدنی سرٹیفیکٹ نہ خریدیں کیونکہ ملنے والا نفع سود ہوتا ہے اور سود اللہ تعالی اور اس کے حبیب کو سخت ناپسند ہے۔میرے علم میں ایسے واقعات آئے ہیں کہ زندگی بھر ایک شخص نے جائز ملازمت کی اور حلال کمایا اور کھایا اور آخر میں اپنی پونجی کسی سودی مد میں رکھ دی اور پھر انتقال کرگیا،ایسے لوگوں پر زیادہ افسوس اس وجہ سے ہوتا ہے کہ خاتمہ کے وقت حرام ان کے بدن میں گیا اور خود حرام کھایا اور جو حلال تھا وہ وارثوں کے لیے چھوڑ دیا۔