گداگری اور اس کی کمائی کا حکم



سوال -: بھیک مانگنے کے بارے میں کیا حکم ہے۔ اگر کوئی شخص جس کے ہاتھ پاؤں سلامت ہوں اور وہ بھیک مانگتا ہے تو کیا اس کی آمدنی حلال شمار ہوگی؟ قرآن و سنّت کی اس حوالے سے کیا تعلیمات ہیں۔ عموماً رمضان المبارک میں دیکھنے میں آتا ہے کہ بالکل صحت مند نوجوان بھیک مانگتے نظر آتے ہیں۔ وہ مختلف حیلوں بہانوں سے لوگوں سے بھیک مانگتے ہیں اور اسے گویا درست عمل سمجھتے ہیں۔(ایم عثمان، کراچی)


جواب:۔جس شخص کے پاس ایک دن کا گزارہ موجود ہو یاایک دن کی ضروریات بھی میسر نہ ہوں مگر وہ تن درست وتوانا اور کمائی کے قابل ہوتواس کے لیے سوال کرنا حرام ہے۔ایسا شخص سوال کرکے جو کچھ حاصل کرتا ہے وہ حدیث کی رو سے جہنم کا انگارہ ہے۔جو لوگ بھیک مانگتے ہیں ان میں اگر کوئی واقعی مستحق ہو تو اس کو دینا جائز اور باعث ثواب ہے مگر عموما ایسے لوگ پشہ ور گداگر ہوتے ہیں اور ان میں سے اکثر مال دار ہوتے ہیں اور ان کو دینے سے ان کے حرام پیشے کی معاونت ہوتی ہے اس لیے پشہ ور گداگروں کو دینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔