حق بات کااثر کب ہوتا ہے؟



سوال:۔ہم لو گوں کو حق بات کا کہتے ہیں مگر اس کے باوجود لوگ رکتے نہیں اور پھر وہی کام کرتے ہیں ،جس سے خیال ہوتا ہے کہ ان کو کہنا ہی نہیں چاہیے،آپ اس سلسلے میں کیا فرماتے ہیں؟محمد عبید کراچی


جواب:۔حق بات حق نیت سے اور حق طریقے سے کہی جائے تو اس کا اثر ضرور ہوتا ہے۔ اگر کہنے والے کو اس کا اثر محسوس نہ ہو تو دل برداشتہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ حق کی تلقین کا ثواب بہرحال اسے ملتا ہے۔عام طور پر جب کوئی بات اثر نہیں کرتی تو اس کی وجہ کوئی اور ہوتی ہے مثلا بے نمازی کو ہمدردی اور خیر خواہی کے جذبے سے اور شفقت بھرے لہجے میں سمجھایا جائے تو اس کا اثر ہوتا ہے لیکن اگر کہنے والا کا عمل اس کے قول کے برخلاف ہو اور وہ اپنے آپ کو بڑا اور افضل سمجھ کر دوسرے کو تبلیغ کرے اور تبلیغ میں سامنے والے کی تحقیروتذلیل مقصود ہو تو پھر اس کا کچھ اثر نہ ہوتا ہے۔