باریک کپڑے پہن کرنماز پڑھنا
۔سوال:۔ کچھ حضرات لون یا باریک کرتے وغیرہ پہنتے ہیں، جس سے بدن نظر آتا ہے، کیا انہیں پہن کر نماز پڑھنے سے نماز ادا ہوجائے گی۔(ایم عثمان،کراچی)
جواب:۔مرد کا اگر ناف سے لے کر گھٹنوں تک بدن چھپا ہوا ہو تو اس کی نماز ہوجاتی ہے۔عورت کے لیے چہرہ اور ہاتھ پاؤں کھول کر نماز پڑھنا جائز ہے مگر اس کے علاوہ پورے بدن کا چھپانا ضروری ہے۔اگر وہ اتنا باریک کپڑا پہن کر نماز پڑھے گی جس میں ان تین اعضاء کے علاوہ بدن کا کوئی اور حصہ نظر آئے تو اس کی نماز نہ ہوگی۔(حلبی کبیر،شرط ثالث ستر عورت ص ۱۸۷،مکتبہ نعمانیہ۔شامی:۱؍۴۱۰ باب شروط الصلاۃ،سعید)