اجتماعی قرآن خوانی کا حکم



۔سوال:۔اجتماعی قرآن خوانی کے متعلق کیا حکم ہے؟ بعض لوگ نیا گھر خریدتے ہیں یا کاروبار شروع کرتے ہیں، کوئی بیمار شخص صحت یاب ہوجائے یا کوئی شخص انتقال کر جائے تو ان مواقع پر قرآن خوانی کی جاتی ہے اور اس سلسلے میں باقاعدہ طور پر لوگوں کو دعوت دی جاتی ہے،شرعاً یہ عمل جائز ہے یا نہیں؟(عبدالغفار،لاہور)


جواب:۔کسی شخص کی وفات پر ایصال ثواب کے لیے جو اجتماعی قرآن خوانی کی جاتی ہے وہ تو بہت سے مفاسد کی بنا پر ناجائز ہے البتہ دوکان وغیرہ کے افتتاح اور نئے گھر میں منتقلی کے لیے جو قران خوانی کی جاتی ہے وہ جائز ہے مگر اس میں بھی شرط ہے کہ اس کو ضروری نہ سمجھا جائے اور رسم کی پاپندی مقصود نہ ہوبلکہ صرف حصول برکت اور نعمت خداوندی کے شکریے میں کی جائے۔(ہندیۃ:۵؍۳۱۷،کتاب الکراھیۃ،الباب الرابع،رشیدیہ۔کفایت المفتی کتاب الحظر والاباحۃ ۹؍۱۰۹)