مرتد کون ہے اور اس کے ازدواجی زندگی کے متعلق احکامات



سوال:مرتد کسے کہتے ہیں ،اگر ایک شخص معاذاللہ مرتد ہوجاتا ہے تو اس کے نکاح وطلاق کے متعلق کیا احکامات ہوں گے؟امید ہے کہ ذرا تفصیل فرمائیں گے۔محی الدین،واہ کینٹ

جواب:۔مرتد کا لفظی معنی لوٹنے  اور پلٹنے والا ہے۔شریعت کی زبان میں مرتد وہ شخص ہے جو

 جو اسلام سے  کفر کی طرف لوٹ جائے، خواہ اسلام سے اپنے سابقہ دین کی طرف لوٹے یا کسی اور دین کی طرف لوٹے یا کوئی دین ہی اختیار نہ کرے ۔

جوکوئی شخص مرتد ہوجائے تو اس کی ازدواجی زندگی کے متعلق احکامات کافی تفصیلی ہیں تاہم ان  کا حاصل یہ ہے کہ

(1)     اس کا نکاح  فی الفور  فسخ ہوجائے گا

(2)     فسخ نکاح کے لیے عدالتی حکم کی ضرورت نہ ہوگی

(3)     اگر بیوی سے ملاپ ہوچکا ہے تو فسخ  کے لیے عدت گزرنے کی ضرورت بھی نہ ہوگی

(4)     ارتداد کے بعد اگرشوہر تجدید اسلام ونکاح کرے تو اتنی ہی طلاقوں کا مالک ہوگا جتنی کا ارتداد سے پہلے تھا

(5)     اگر بیوی مدخولہ  ہو یا خلوت  صحیحہ ہوچکی ہو تو اس کے ذمہ :

 الف ۔ بیوی کو کامل مہردینا واجب ہوگا

ب ۔     بیوی پر عدت واجب ہوگی

 ج۔      بیوی کی  عدت کا نفقہ  بھی اس پر واجب ہوگا۔

د۔       بیوی کو  دوران عدت رہائش فراہم کرنا بھی واجب ہوگا۔

(5)     اگر  دخول یا خلوت صحیحہ نہ ہوئی ہوتو:

الف۔    اگر مہر متعین  ہوتو نصف مہر کی ادائیگی لازم ہوگی

ب۔      اگر مہر متعین نہ ہو تو متعہ واجب ہوگا۔

ج۔      بیوی پر عدت  اور مرتد پر اس کا نفقہ وسکنی واجب نہ ہوگا

ھ۔       شوہر نے دوران ردت بیوی کو طلاق د ی تو بیوی کو اس سے وراثت ملے گی۔