غیر مسلم کا اپنے محارم سے نکاح کا حکم



سوال :۔میرا سوال یہ ہے کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے  اور یہاں کی غالب اکثریت مسلمانوں کی ہے اب اگر اس ملک میں  کوئی غیر مسلم   اپنے محرم  رشتہ دار خاتون سے نکاح کرتا ہے مثلا بھانجی یا بھتیجی سے تو کیا اسے اجازت ہوگی ؟اور اگر اجازت ہو گی تو کیا ایک مسلمان ملک کو اس طرح کی اجازت دینی چاہیے؟ساجد یو سف زئی

جواب :۔غیر مسلم  اپنے مذہبی  خیالات اور معتقدات  میں آزاد   ہوتے ہیں  اور ان کے  متعلق  ایک اسلامی ریاست  کی  پالیسی یہ ہوتی ہے کہ انہیں   اپنے مذہبی احکام میں آزادچھوڑدیا جاتا ہے  البتہ معاملات  اور عقوبات کے وہ  مسلمان شہریوں کی طرح مکلف ہوتے ہیں ۔یہی حکمت عملی ہمارے آئین میں بھی اختیار کی گئی ہے ۔جہاں تک اس مثال کا تعلق  ہے جو آپ نے پیش کی ہے کہ ایک غیر مسلم کو  اپنی قریبی محرم عزیزہ سے نکاح کرنا درست ہے یا نہیں،اگراس غیر مسلم کے دین میں اس طرح کا نکاح جائز ہو اور وہ اس کو جائز اعتقاد کرتے ہوں تو  اسلامی ریاست کو اس میں مداخلت کا حق نہیں  کیونکہ ان کو اپنے پرسنل لا ء پر عمل کی اجازت ہے اور ہمارے مذہبی  احکام کے وہ مکلف نہیں۔