نفل حج وعمرہ کے لیے تصویر کھنچوانا



سوال:۔ایک عالم نے اپنے بیان میں ڈیجیٹل تصویر کھنچوانے کو بھی حرام قرار دیا ہے ۔ اگر کسی نے فرض حج ادا کر لیا ہو اور وہ عمرے پر جانا چاہتا ہو تو کیا عمرے کی ادائیگی کے لئے (جو کہ نفل عبادت ہے) تصویر کھنچوانے جیسا حرام عمل جائز ہوگا؟(انصار علی الیاس،راول پنڈی)
جواب: ڈیجیٹل تصویر بھی تصویر کی ترقی یافتہ شکل ہونے کی بنا پر حرام ہےالبتہ بعض اہل علم کی  رائے  جواز کی ہے۔فوٹو کا حرام ہونا اہل علم کے نزدیک غیر اختلافی ہے ،اس لیے متفقہ حرام  ہونے کی وجہ سے اس سے سخت اجتناب کی ضرورت ہے

مگر قانونی مجبوری کی وجہ سے یا معاش کی ضرورت سے یا حصول تعلیم کی غرض سے اگر کھینچوالی جائے تواس کی گنجائش ہے اور گناہ قانون بنانے والوں پر ہے۔آپ نے اہم نکتہ اٹھایاہے کہ نفل عبادت کے لیے تصویر کی اجازت کیسے ہوسکتی ہے،اس سوال کا کوئی معقول جواب دینے سے فی الحال قاصر ہوں۔ممکن ہے کہ مروج قانون اور ابتلائے عام کی وجہ سے کچھ تخفیف ہوجائے ۔