طوطا حلال ہے یا حرام ؟



سوال:۔مورخہ مارچ میں آپ نے ایک سائل کے جواب میں فرمایا تھا کہ طوطا حلال پرندہ ہے۔میری معلومات کے مطابق طوطا حلال نہیں ہے، اگر ہے تو میری اصلاح کردیں۔(سید ثاقب احمد،کراچی)
جواب:۔طوطاان پرندوں میں سے نہیں ہے جو شکار کرکے کھاتے رہتے ہیں، اس لیے حلال ہے۔مالکیہ اور حنابلہ کے نزدیک بھی طوطا حلال ہے ۔فاکہۃ البستان میں حلال اور حرام پرندوں کے متعلق شیخ مخدوم ہاشم سندھی ؒ لکھتے ہیں:اما الطوطی فقد قال فی الصیدیۃ الفارسیۃ لشیخ الاسلام الھروی فی ترجمۃ لفظ الببغاء:کہ طوطی بمذہب امام ابوحنیفہ کوفی حلال است ،ودر مذہب شافعی دو روایت است،انتھی،ص:۲۹۱۔یعنی امام ابوحنفیہ ؒ کے مذہب میں طوطی کا کھانا حلال ہے اور مذہب شافعی میں اس سلسلے میں دوروایتیں ہیں۔مزید تفصیل کے لیے فتاوی ہندیہ ج۵ص ۲۸۹ مطبوعہ مکتبہ رشیدیہ ملاحظہ کیجیے۔