قبرستان کے درختوں کا حکم
سوال:۔ہمارے گھر کے قریب بڑا قبرستا ن ہے۔قبرستان میں گھنے درخت بھی ہیں لوگ چوری چھپے وہ درخت کاٹتے ہیں کیا یہ عمل جائز ہے؟زبیر علی ،کراچی
جواب:۔قبرستان وقف ہو اور اس میں درخت اگ آئیں تو وہ قبرستان کے ہوتے ہیں اور انہیں قبرستان کے مفاد میں استعمال کیا جانا ضروری ہے۔اگر اس قبرستان کو ضرورت نہ ہو تو کسی دوسرے قریبی قبرستان میں اس کی رقم استعمال کی جاسکتی ہے ۔اگر قبرستان کسی کا مملوکہ ہو تو اس کے درخت مالک کے ہیں اور انہیں کاٹنے سے پہلے مالک کی اجازت ضروری ہے۔بہرحال قبرستان وقف ہو یا کسی کی ملکیت ہو بہر دوصورت کسی کا اس میں لگے ہوئے درختوں کو کاٹ کر ذاتی استعمال میں لانا جائز نہیں البتہ اگر درخت خود رو نہ ہوں بلکہ کسی نے اگائے ہوں تو پھر جس نے اگائے ہوں اسی کے ہوں گے۔