چوری کا مال خریدنا اوراستعمال میں لانا
سوال:۔چوری شدہ مال خرید کر اپنے ذاتی استعمال میں لانا کیسا ہے؟ میں نے ایک ٹیپ ریکارڈر مارکیٹ قیمت سے بہت کم دام میں خریدا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ وہ ٹیپ ریکارڈر چوری کا تھا۔ کیا اس ٹیپ ریکارڈر سے دینی پروگرام اور تلاوتِ قرآن وغیرہ سن سکتے ہیں؟(محمد جاوید، کر اچی)
جواب:۔اگر آپ کو قرائن سے معلوم تھا کہ ٹیپ ریکارڈر چوری کا ہے تو آپ کے لیے کسی قیمت پر بھی اس کاخریدنا جائز نہیں تھا کیونکہ چوری کا مال جتنے ہاتھوں میں پہنچے وہ حرام ہی رہتا ہے اور اصل مالک کے علاوہ کوئی دوسرا اس کا مالک نہیں بنتا۔اب یا تو اسے واپس کردیں یا اگر اصل مالک کا علم ہو تو اس کے حوالے کردیں ،کسی دینی مقصد کے لیے بھی اسے استعمال میں لانا جائز نہیں۔