قرض کو زکوۃ کی مد میں معاف کرنا
سوال: میں نے ایک صاحب کو کچھ رقم قرض حسنہ کے طور پردی تھی مگر وہ اب پہلے سے زیادہ تنگ دست ہوگئے ہیں اور بظاہر کوئی امید قرضہ کی ادائیگی کی نہیں ہے،مجھے یقین کی حد معلوم ہے کہ ان پر زکوۃ لگتی ہے، اس لیے میں چاہتا ہوں کہ زکوۃ کی مد میں ان کو اپنا قرض معاف کردوں،کیا اس طرح کرنا درست ہے؟(وقار الدین،راول پنڈی)
جواب:زکوۃ عبادت ہے اور عبادت میں نیت شرط ہوتی ہے جس وقت آپ ان کو رقم حوالہ کررہے تھے، اس وقت آپ کی نیت زکوۃ کی نہیں تھی اس لیے اب آپ قرض کو زکوۃ کی مد میں معاف کریں گے تو زکوۃ ادا نہیں ہوگی ،البتہ یہ ممکن ہے کہ آپ ان کو اپنی زکوۃ دے دیں اور پھر ان سے اپنے قرضے کا مطالبہ کریں۔اگر مقروض اسی زکوۃ کی رقم سے اپنا قرضہ چکادے گا تو آپ کے لیے وصول کرنا جائز ہوگا۔