وتر کے بعد نفل پڑھنا



سوال:۔عشاء کی نماز میں وتر کے بعد دو نفل پڑھتے ہیں، جب کہ حدیث میں ہے کہ وتر کو رات کی آخری عبادت بناؤ،تو کیا اس کے بعد نفل پڑھنی چاہیے۔(نور،ملتان)

جواب:مستحب یہی ہے کہ رات کی اخری نماز وتر ہو جیسا کہ آپ نے حدیث کا حوالہ دیا ہے اور آنحضرت ﷺ کی عام عادت شریفہ بھی یہی تھی،مگر وتر کے بعد بھی آپ ﷺ سے دورکعت نفل پڑھنا ثابت ہے چنانچہ مسلم شریف کی ایک طویل حدیث میں ہے کہ پھر آنحضرت ﷺ وتر کا سلام پھیرنے کے بعد دو رکعت پڑھا کرتے تھے اور حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ وتر کے بعد ہلکی دو رکعت پڑھا کرتے تھے۔علامہ شامی لکھتے ہیں کہ وتر کے بعد دو رکعت مندوب ہیں اور ان میں کوئی کراہت نہیں البتہ صحیحین کی حدیث سے جو افضلیت معلوم ہورہی ہے وہ فوت ہوجائے گی ۔حاصل یہ ہے کہ وتر کے بعد نفل پڑھنا جائز ہے اور اگر کوئی پڑھتا ہے تو اسے منع نہیں کیا جاسکتا۔