بیماری کی کم سے کم حد کیا ہے؟



سوال:۔میں نے کہیں پڑھا ہے کہ جوانسان چالیس دن تک بیمار نہ ہو، تو وہ سمجھ لے کہ اللہ اْس سے راضی نہیں۔ سوال یہ ہے کہ بیماری کی کم سے کم حد کیا ہے؟ہلکی چوٹ یا معمولی سردرد کو بیماری سمجھا جاسکتا ہے یا نہیں؟(فاطمہ خان،اسلام آباد)
جواب:بیماری کی حقیقت یہ ہے کہ اس سے تکلیف پہنچتی ہے اور تکلیف سے انسان کے گناہ معاف اور درجات بلند ہوتے ہیں جیسا کہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ مسلمان کو جو بھی دکھ درد اور زخم وتکلیف پہنچے یہاں تک کہ اگر اسے ایک کانٹا بھی چھبے تو اس کے بدلے اللہ تعالی اس کے گناہوں کو معاف فرماتے ہیں۔ہلکی چوٹ اور معمولی سردرد بھی بیماری ہے کیوں کہ ان سے تکلیف ہوتی ہے اور انسان ان کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اسی تکلیف پر انسان کو بارگاہ الہی سے اجر ملتا ہے۔۔ترمذی اور ابوداؤد شریف میں سر درد کے متعلق ہے کہ جو کوئی نبی کریم سے سر درد کی شکایت کرتا تو انحضرت سینگی(پھچنے)لگوانے کا حکم دیتے۔بہرحال سر درد اور معمولی چوٹ سے بھی چونکہ تکلیف پہنچتی ہے اور بیماری کی حقیقت ان میں بھی پائی جاتی ہے اس لیے معمولی بیماری اور ہلکی تکلیف سے بھی گناہوں کی مغفرت اور درجات کی بلندی ہوتی ہے۔