شادی کی تقریب بہت دھوم سے یا نہایت سادگی سے؟
سوال:۔شادی بیاہ کی ایسی تقاریب میں عزیز واقارب،دوست،احباب کو بڑی تعداد میں مدعو کر کے دعوت کا اہتمام کرنا،دھوم دھام سے شادی کرنا درست ہے،یا انتہائی سادگی اور وہ بھی اس طرح کہ قریبی عزیز واقارب تک کو نہ بلایا جائے،مسجد میں نکاح کی تقریب منعقد کی جائے،سادگی سے لڑکی کو رخصت کردیا جائے ؟کون سا طرزِ عمل درست ہے؟(قرۃ العین،کراچی)
جواب:۔اعتدال سب سے بہتر ہے ۔قریبی رشتہ داروں کو بھی نکاح کی خبر نہ ہو یہ طریقہ بھی درست نہیں اور حد سے تجاوز کرتی ہوئی تقریبات بھی درست نہیں۔ شادی کے موقع پر ولیمے کی تقریب سنت ہے لیکن اس میں مہمانوں کی کوئی تعداد اور کھانوں کا کوئی معیار مقرر نہیں،بس اپنے وسائل میں رہ کر حدود شرع کا خیال رکھتے ہوئے جیسا ولیمہ سہولت اور تنگی کے بغیر ممکن ہو، کرلینا چاہیے۔ولیمے کے علاوہ جو تقریبات اور دعوتیں ہوتی ہیں ان میں اکثر اسراف اور ریاونمود اور پابندی رسم ہوتی ہے۔مسجد میں نکاح مستحب ہے اور سادگی سے رخصتی کرلینے میں برکت ہے مگر قریب عزیزوں کو شرکت کی دعوت دینا سادگی کے خلاف نہیں،ان کو اس خوشی میں شریک کرنا چاہیے