خون دینے سے دودھ کا رشتہ ثابت نہیں ہوتا



سوال:۔ایک انسان دوسرے انسان کو اپنا خون دیتا ہے تو کیا وہ اس کا محرم ہوجائے گا اور اس سے نکاح حرام ہوجائے گا؟ عثمان علی،کوئٹہ

جواب:۔شریعت میں تین طریقوں سے رشتہ ثابت ہوتا ہے ایک نسب سے دوسرے رضاعت یعنی دودھ پلانے سے اور تیسرے مصاہرت یعنی سسرالی رشتے سے،خون دینے سے رضاعت یعنی دودھ کا رشتہ قائم نہیں ہوتا کیونکہ دودھ بطور غذا کے پلایا جاتا ہے جب کہ خون بطور دوا کے دیا جاتا ہے اور دودھ سے بھی اس وقت رضاعت کا رشتہ قائم ہوتا ہے جب شیر خوار نے پیدائش کے بعد ابتدائی دوسالوں میں کسی عورت کا دودھ پیا ہو ،دو سال کے بعد اگر کوئی بچہ کسی کا دودھ پی لے تو وہ اس کی رضاعی ماں نہیں بنتی۔اصل بات یہ ہے کہ دودھ کی وجہ سے رشتے کا پیدا ہوجانا ایک خلاف قیاس بات ہے یعنی اگر شریعت ہمیں آگاہ نہ کرتی تو ہم اپنی عقل کی مدد سے اس کو نہیں سمجھ سکتے تھے اور جو بات بایں معنی خلاف قیاس ہو اس پر دوسروں چیزوں کو قیاس نہیں کرسکتے۔لہذا مدت رضاعت میں دودھ پینے سے حرمت کا رشتہ تو ثابت ہوگا مگر خون دینے سے۔