غیر مسلموں کے ساتھ کھانا پینا اور دوستانہ تعلق رکھنا
سوال:۔میں ایک اسکول میں پڑھاتی ہوں۔اسکول میں میری ایک دوست غیرمسلم ہے،میں اس کے ساتھ اٹھتی بیٹھتی اورکھانا کھاتی ہوں۔اس کا رویہ بہت اچھا ہے۔نیزاسلام میں کسی سے قطع تعلق کی بھی سخت ممانعت ہے،تو ایسی صورت میں اس کے ساتھ تعلق رکھنے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟(مصباح لیاقت)
جواب:۔آنحضرتﷺ کے دسترخوان پر غیر مسلم نے بھی کھایا ہے۔دوسری طرف آپ ﷺ کا یہ ارشاد بھی ہے کہ یہ بڑی بے مروتی اور بے وفائی ہے کہ انسان غیر مسلم کے ساتھ کھائے پیے۔ان دونوں ہدایات کو سامنے رکھ کر فقہاء لکھتے ہیں کہ غیر مسلم کے ساتھ کبھی کبھار کھانے کی نوبت آجائے تو مضائقہ نہیں مگر اسے معمول اور عادت نہیں بنانا چاہیے، کیونکہ ان کے ہم نوالہ اور ہم پیالہ بننے سے رفتہ رفتہ ان کے ساتھ دوستانہ تعلق اور قلبی محبت قائم ہوجاتی ہے جب کہ ہمیں ان کے ساتھ حسن سلوک کا ضرور حکم ہے مگر قلبی محبت اور دوستانہ تعلق کی اجازت نہیں۔