خلع کے بعد دوبارہ ساتھ رہنا



سوال:میری بیوی روٹھ کر چلی گئی تھی ،کچھ عرصہ بعد مجھے عدالت کی طرف سے خلع کا نوٹس موصول ہوا اور عدالت نے بالاخر میری بیوی کو خلع کی ڈگری گرانٹ کردی،مجھے معلوم تھا کہ عدالت بہر صورت خلع دے گی اس لیے بے فائدہ سمجھ کر میں کسی پیشی پر حاضر نہ ہوا ،اب بعض مخلصوں کی کوشش سے میری بیوی دوبارہ آنی چاہتی ہے اور مجھے بھی خوشی ہے کہ ہم بحیثیت میاں بیوی کے دوبارہ زندگی بسر کریں ،کیا شرعا اس کی گنجائش ہے؟ ملک سجاد،راولا کوٹ
جواب:آپ خلع نامہ کی کاپی ارسال کردیتے تو حتمی رائے دینا آسان ہوجاتا۔اصولی طور پر خلع میاں بیوی کی باہمی رضامندی کا معاملہ ہے جس کا مطلب ہے کہ شوہر راضی نہ ہوتو بیوی یکطرفہ طور پر خلع حاصل نہیں کرسکتی جب کہ ہماری عدالتیں تقریبا خلع کے ہر کیس میں بیوی کے حق میں فیصلہ دیتی ہیں،اگر چہ بیوی علیحدگی کے لیے کوئی معقول عذر نہ رکھتی ہو اور شوہر اسے بسانے اورحقوق ادا کرنے کو تیار ہو۔اس وقت اس تفصیلی بحث میں پڑنے کا موقع نہیں کہ کب عدالتی خلع معتبر ہے اور کب نہیں۔آپ بہرحال اپنا گھر دوبارہ بسا سکتے ہیں کیونکہ اگر ہم عدالت کے عطا کردہ خلع کو درست تسلیم کرلیں تو زیادہ سے زیادہ وہ ایک طلاق بائن کے حکم میں ہے اور طلاق بائن کے بعد تجدید نکاح کرکے دوبارہ میاں بیوی کی حیثیت سے رہا جاسکتا ہے۔