بیماری اورکمزوری کے ایام میں نمازقضا کرنا
سوال:۔خرابی صحت اور کمزوری کے باعث میں متواتر پانچ جمعہ سے نماز کی ادائیگی نہیں کررہا ہوں۔اس کا ازالہ کیسے کروں کیا،اس کی وجہ سے کیا گناہ ملے گا ؟اس کی تلافی کیا ہوگی؟(شاہ نواز صدیقی،کراچی)
جواب:یہ بڑا المیہ ہے کہ بعض لوگ صحت اور تندرستی کی حالت میں تو نماز روزہ کے بڑے پابند ہوتے ہیں لیکن معمولی بیماری یا ہلکی تکلیف ہو تو اس وجہ سے نمازیں قضا کردیتے ہیں کہ اللہ پاک بڑا غفور الرحیم ہے یا پھر اس وجہ سے نمازیں قضا کردیتے ہیں کہ بیماری کی وجہ سے وضو کرنے کو دل نہیں چاہتا اور تیمم کو طبیعت گوارا نہیں کرتی اور پہنے ہوئے کپڑوں میں عبادت کرنے سے طبیعت کو اطمینان نہیں ہوتا۔یہ اور ان جیسی وجوہات کی بنا پر عبادت قضا کردینا بڑی نادانی اور سخت گنا ہ کی بات ہے۔مرض کی حالت میں اگر صحت اور طاقت نہیں تو شریعت کی دی ہوئی سہولت سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔حکم یہ ہے کہ کھڑے ہوکر نماز پڑھو اور ورنہ بیٹھ کر پڑھو ورنہ لیٹ کر اشارے سے پڑھو اوراگر اشارے سے بھی پڑھنے کی طاقت نہیں تو پھر قضا کی گنجائش ہے۔اب تلافی کی صورت یہ ہے کہ جو نمازیں قضا کردی ہیں ان کو لوٹائیں اور قضا کرنے پر اللہ تعالی کے حضور توبہ واستغفار بھی کریں۔