بیوی کو آزادکرنا نہ بسانا
سوال:۔میری بہن شادی شدہ ہے،ایک برس سے ہمارے گھر میں رہ رہی ہے،اس کا شوہر کوئی رابطہ نہیں کرتا اور نہ ہی خرچہ دیتا ہے۔بہن کا سامان بھی واپس کردیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جب میری مرضی ہوگی تو میں لے کر جاؤں گا۔معلوم یہ کرنا ہے کہ میری بہن کا اپنے شوہر سے نکاح قائم ہے یا نہیں اور اس کے لیے کیا حکم ہے؟(محمد اقبال)
جواب: اگر آپ کے بہنوئی نے اپنی بیوی کو طلاق نہیں دی تو محض میاں بیوی کی قطع تعلق کی وجہ سے نکاح ختم نہیں ہوا، نکاح برقرار ہے، تاہم بہنوئی کو اللہ تعالی کا حکم یہ ہے کہ اگر وہ گھر بسانا چاہے تو بیوی کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کرتے ہوئے اس کے حقوق ادا کرے اور اگر رشتہ ختم کرنا چاہتا ہے تو سلیقے سے نکاح کی گرہ کھول دے اور بندھن کو ختم کردے ۔ بہنوئی کا یہ رویہ سراسر غیر شرعی ہے کہ طلاق دیتا ہے نہ ہی بیوی کو پاس بلاتا ہے اور نہ ہی نان ونفقہ ادا کرتاہے بلکہ نامعلوم مدت تک اسے لٹکاکر رکھا ہے۔اس کے برعکس اگر قصور بیوی کا ہو اور اپنی مرضی اور خواہش سے بھائی کے گھر بیٹھ گئی ہے تو وہ علاوہ گناہ گار ہونے کے اخراجات کی بھی مستحق نہیں اور اسے فی الفور شوہر کے پاس لوٹ جانا چاہیے۔